بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی غیر قانونی کارروائیوں کے لئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔
Press Release - Thursday, July 9, 2020
اسلام آباد – بھارت کشمیریوں اور عالمی برادری کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں اپنی پالیسی پر حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ ایک اہم پیشرفت ہے جس کے اثرات نوجوان رہنماء برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے چار سال بعد سامنے آ رہے ہیں۔
برہان وانی کے ماورائے عدالت قتل کے چار سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک ویبنار جو کہ ہندوستان کی سفارتی تنہائی پر مرکوز تھا اور اس ویبینار میں انسانی حقوق کے ماہرین اور کارکنان نے شرکت کی اور اس کی میزبانی انسانی حقوق پر کام کرنے والی بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیم وائی ایف کے انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ نے کی تھی۔
سینٹر فار پالیسی، ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز (سی پی ڈی آر) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ارشاد محمود اور وائی ایف کے انٹرنیشنل کشمیر لابی گروپ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد قریشی نے برہان وانی کے پس منظر اور تنازعہ کشمیر کے مستقبل پر روشنی ڈالی۔
ارشاد محمود نے تنازعہ کشمیر کے حل کی جانب پیشرفت اور مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں اور عالمی طاقتوں کی حمایت حاصل کرنے میں بھارت کی ناکامی پر تبادلہ خیال کیا۔
ارشاد محمود نے کہا کہ “ہندوستان اپنی آئینی ترامیم کے لئے کشمیریوں سے ٹھوس حمایت حاصل کرنے میں نا کام رہا ہے یہاں تک کہ بھارت نواز کشمیری سیاسی جماعتوں نے بھی اس معاملے پر بھارت کی حمایت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی دہلی نے مسائل کے حل کی ناقص کوششوں اور بین الاقوامی میڈیا میں تنقید کے جواب میں اپنی توانائیاں ضائع کیں۔
احمد قریشی نے برہان وانی کے غیرقانونی قتل کو کشمیر سے متعلق عالمی برادری کی دوسری بیداری سے جوڑتے ہوئے بتایا کہ یہ بیداری خود کو کس طرح ظاہر کررہی ہے۔
احمد قریشی کا کہنا تھا کہ “ہم اب یہ واضع طور پر کہہ سکتے ہیں کہ تنازعہ کشمیر اپنے آخری مراحل میں ہے اور ہم مقاصد کے حصول کے قریب ہوتے دکھائی دیتے ہیں۔ ہندوستان تنازعہ کو مزید طول دینے کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔ تاہم احمد قریشی کا مزید کہنا تھا کہ “اگرچہ اس وقت ہم یہ یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ تنازعہ کشمیر کس صورت میں حل ہو گا تاہم کشمیری حق خودارادیت سے کم کسی بھی چیز کو قبول نہیں کریں گے۔
سامعین کے بیشتر سوالات مسئلہ کشمیر پر چین اور ہندوستان کے تنازعہ کے اثرات اور کشمیری برہان وانی کو کیوں ہیرو بنا رہے ہیں، پر مرکوز تھے۔
ویبنار کے شرکاء نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کی اولین ذمہ داری بھارت پر عائد ہے کیونکہ یہ خطے کا سب سے بڑا ملک ہے اور تناؤ کو ختم کرنے اور تنازعات کے حل کی طرف بڑھنے کے لئے اقدامات کرسکتا ہے۔
For more information, please contact Ghulam Shabbir (+92 333 5826794 / shabbir@yfk.org.pk)
- A tribute to the Resilience of Kashmiri Women - March 8, 2024
- Cycle Rally in Islamabad to show solidarity with people of Kashmir. - February 4, 2024
- 5th February, Kashmir Solidarity Day - February 4, 2024