کشمیر میں لوٹ مار اورشہریوں کے خلاف تشددکی بڑھتی ہوئی لہر جنگی جرائم کے مترادف ہے: الطاف وانی
Press Release - Monday, May 18, 2020
لوٹ مار کی پالیسی کشمیریوں کو معاشی طور پر کچلنے کی دانستہ کوشش
ہندوستان اسرائیل کے نقش قدم پر گامزن کشمیرکو فلسطین بنانے کے درپے
اسلام آباد: جموں وکشمیر نیشنل فرنٹ (جے کے این ایف) کے سینئر وائس چیئرمین الطاف حسین وانی نے مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان کی تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ کے ہاتھوں کشمیریوں کے خلاف ایک منصوبہ بند اور سیاسی انتقام گیری پر مبنی تشدد کی بڑھتی لہر نہ سنگین جنگی جرائم کے مترادف ہے۔
پیر کو یہاں جاری ایک بیان میں جناب الطاف حسین وانی نے کہا کہ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے کہ کشمیریوں کو آئے روز فوجی کیمپوں میں گھسیٹ کر مارا پیٹا جاتا، انکی تضحیک وتذلیل اور انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ”تعلیم یافتہ نوجوانوں کا قتل عام بھارتی قابض فوج کے لئے ایک نیا معمول بن گیا ہے۔” انہوں نے بھارتی ریاست کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں جاری تشدد اور سیاسی انتقام گیری کے بڑھتے ہوئے رجحان کو کشمیریوں کے خلاف ایک گہری سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج کشمیر میں سنگین جنگی جرائم میں ملوث ہیں۔ضلع بڈگام میں بھارتی فوج کے ذریعہ نوجوانوں کے قتل، لوٹ مار اور عوامی املاک کی توڑ پھوڑ سے متعلق تشدد کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے جے کے این ایف کے رہنما نے کہا، ”ایس محسوس ہورہاہے کہ ہندوستان اسرائیل کے نقش قدم پرگامزن ہوکر کشمیر کو فلسطین بناناچاہتاہے”۔انہوں نے کہا کہ نوجوان کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں مارنا، جان بوجھ کر ان کی لاشوں کو مسخ کرنا، شہری املاک کو تباہ کرنا، مکانات کو مسمار کرنا اور انھیں ملبے کا ڈھیر بنانا کشمیریوں کو محکوم بنانے کی ہندوستان کی نئی پالیسی ہے”۔
وانی نے ایک اخباری رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صرف جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں ہی 2015 اور مارچ 2018 کے درمیان فائرنگ اور سرچ آپریشن کے دوران کم از کم 105 رہائشی مکانات کو تباہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع بڈگام کے نصراللہ پورہ گاؤں میں محاصرے کے دوران، بھارتی فوج نے کئی مکانات تباہ اور گھریلو سامان تباہ کرنے کے علاوہ متعدد دکانوں کو لوٹ لیا۔ انہوں نے کہا کہ نشے میں دھت بھارتی فوجیو ں نے گاؤں میں داخل ہوکر لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ 163 گاڑیاں اور 42 سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا لوٹ مار کی یہ پالیسی کشمیریوں کو معاشی طور پر کچلنے کی دانستہ کوشش تھی۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کے ریڑھائی دینے والے یہ واقعات عالمی برادری کے لئے آنکھ کھولنے کا کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے باز آنا چاہئے اور بھارت کو کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں سے باز رکھنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی اپنی مادر وطن پر بھارت کے زبردستی قبضے کو قبول نہیں کیا۔
انہوں نے حق خودارادیت کو کشمیری عوام کا ناگزیر حق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی ریاست کی طرف سے کسی بھی طرح کی کشمیریوں کو ان کے اجتماعی مقصد کی پیروی کرنے سے نہیں روک سکتا جس کی وجہ سے انہوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں اخلاقی ذمہ داریوں کو نبھائے جو خطے میں کشیدگی کی اصل وجہ اور نتیجہ رہا ہے۔
For more information, please contact Altaf Wani (+41 77 9876048 / saleeemwani@hotmail.com)
- A tribute to the Resilience of Kashmiri Women - March 8, 2024
- Cycle Rally in Islamabad to show solidarity with people of Kashmir. - February 4, 2024
- 5th February, Kashmir Solidarity Day - February 4, 2024